دھَن گزارہ
ہمارے گاؤں میں ایک شخص تھا، نام تھا اس کا محمد علی اور عرفیت
”دھن گزارہ“ ۔ کوئی صرف ”دھن گزارہ“ کہتا اور کوئی پورا نام لیتا: ”محمد علی دھَن
گزارہ“۔ غریب آدمی تھا، لیکن صابر و شاکر تھا، کوئی شخص (چاہے گھر والوں میں سے یا
اپنی ہی اولاد سے ہو)کوئی اونچی نیچی بات کر بھی جاتا تو وہ ضبط سے کام لیتا ۔
ایسے لوگ مدتوں یاد رکھے جاتے ہیں۔
دھن گزارہ ۔ مطلب تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے: گزارہ کر لینا (بہر
معانی) بہت بڑی بات ہے۔ (دھَن : دولت ۔ کسی عظیم وصف پر بھی بولتے ہیں۔ مثلاً؛
دھَن جِگرا ماں دا: ماں کی قوتِ برداشت کا جواب نہیں، اس جیسا وصف کوئی اور نہیں)۔
محمد یعقوب آسیؔ ۱۰ جنوری ۲۰۱۹ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں