جمعرات، 6 اگست، 2015

مٹی دی مہک (2) پنجابی لفظیات (3)۔


مٹی دی مہک (2) پنجابی لفظیات (3)۔


بابا، باپ، باپو، بابل، باوا، ابا، پیو (والد)۔ پیو دادا، پیو دادے، وڈے، وڈیرے (آبا و اجداد)۔ پیو بھرا (قریبی رشتہ دار)۔ پیو بنانا، پیو تیکر اپڑنا، پیو دادے نوں پُننا۔ پیو دا نوکر۔ بابا آدم، باوا آدم (کسی قوم یا قبیلے کا وہ بزرگ، جس سے اس قوم یا قبیلے کی بنیاد منسوب ہو)۔
بات، گل بات (گفتگو)، بتولی (چھوٹی سی بات)۔ باچھ، باچھاں، واچھاں (ہونٹوں کے اطراف، کنارے)۔ بدل (بادل)، بدل وسنا، ودھرنا (غم یا غصے کی شدت) ’’بدل وسے مارومار‘‘۔بدلنا، بدل جانا، بدلہ، بدی (برائی)، بد نالوں بدنام برا۔
بَدھو بدھی (جبراً)، بدّھو گیری (مجبوراً)، باہن، بنھ (بندھن)، بنّا (کھیت کا کنارا، باٹ)، بَنّا (دولھا)، باد (ہوائی)، بادی (بارد)، باردانہ (خالی بوریاں)۔
بار (جنگل، اجاڑ)، باراں (بارہ: عدد)، باراں دری، باراں سنگھا، باراں مہینے (سارا سال، ہمہ وقت)، بارہیں برسیں (کبھی کبھار، مدتوں بعد)، باراں گھنٹے (محاورتاً سارا دن)، بارہ پتھر کرنا (علاقہ بدر کرنا)۔
باہنھ (بازو)، باہنھواں (بازو، حمایتی، مدد گار)، ’’بھَجیاں باہنھواں گل نوں ای آندیاں نیں‘‘۔ باہنھ پھڑنا (مدد دینا، دست گیری کرنا)، ’’رب نے باہنھ پھڑ لئی‘‘ (اللہ نے کرم کیا)۔
بازی، کھیل، کھیڈ۔ باکھ، باکھڑی، باکھل (پانچ چھ ماہ سے دودھ دیتی ہوئی گائے بھینس)۔ واگ (باگ : گھوڑے وغیرہ کی)، باگ (باغ)، باگھ، بگھیاڑ (بھیڑیا)۔ باگھا (حلق)، باگھا ٹَڈنا (حلق پھاڑ کر بولنا، چیخنا چِلّانا)۔ بال، بالک (بچہ، شاگرد)۔ بانجھ۔ ونجھ (بانس)، ’’نالے ونجھاں دا بیوپار نالے دیوی دے درشن (ایک کام کے دو، دو فاعدے)، ونجھلی(بانسری)۔ وانجھی، کھِیوا (کشتی کھینے والا، مانجھی، چپو چلانے والا)۔
بانی (بنائی ہوئی بات، قول معروف، بات، فرمان)، گُربانی (استاد یا مرشد کے اِرشادات)،بتنگڑ (بڑھائی ہوئی بات)۔
بانا (ساخت، بناوٹ، عمدہ لباس)۔ باوا (مٹی کا کھلونا)، باوی (ننھی بچی)۔ باؤ (بابو، چھوٹے بھائی یا بیٹے کو بھی کہتے ہیں)۔ باوا (کھلونا، بُت) ’’بول مٹی دیا باویا‘‘۔ بتی، وتی۔ وَت (پھر)، بَٹا، وٹا (بات)، وَٹنا (بدلنا، کمانا، وغیرہ)، وٹاندرا (ادل بدل، سودا)۔ وَٹ، وٹنا (یہ کثیرالمعانی لفظ ہے)۔
بال (بچہ، کمسن)، بال۔ بالک، بالکا (شاگرد، چھوٹا، کم مرتبہ شخص)۔ گرو جی دا بالکا (استاد یا مرشد کا چہیتا شاگرد)، ’’گرو جی بالکے بہتے ہو گئے نیں : کوئی نہیں، بھکھے مردے آپے نس جان گے‘‘۔ بلے (شاباش)۔ بُلّا (ہوا کا جھونکا)، جمع: بُلّے (غم اور دکھ کا بار بار آنا)۔ بالائی؛ ملائی (ابلے ہوئے دودھ کی سطح پر جمع ہونے والی چکنائی: اس کو جاگ لگا کر، بلو کر مکھن بناتے ہیں)۔ بالی، والی (کان کا ہلکا سا زیور)۔ بالم (عورت کا محبوب)۔ بان، وان (رسیاں جن سے چارپائی بُنتے ہیں)۔
باہمن (مراد ہے برہمن)۔ ونڈ (تقسیم)، مختلف ادھ پسی اجناس، کھل بنولے وغیرہ ملا کر مویشیوں کا کھلاتے ہیں۔ اسے وَنڈ بھی کہتے ہیں، وَنڈا بھی۔ دانہ وَنڈ۔ وَنڈنا (تقسیم کرنا)۔ وانس، وَنجھ (بانس)، وَنجھ (کشتی کے چپو)، وَنجھلی (بانسری، بنسی)۔ بانک (کسی پہئے گھومنے سے روکنے کے لئے پھنسائی جانے والی لکڑی)۔ بانکا (بے فکرا، شوخ و شنگ)۔ بانگ (آواز، پکار، اذان)۔ بانگا (مؤذن) مرغے کو بھی کہتے ہیں۔ بانگڑو (احمق؛ کلمۂ تحقیر)۔ بانو (عورت)۔ بانہہ (نون غنہ کے ساتھ): بازو، بانہواں (استعارے کے طور پر اس لڑکی کو بھی کہتے ہیں جو کسی کے ساتھ بھاگ گئی ہو)۔ بانھ (نون ناطق کے ساتھ): پابندی، شرط، ذمہ داری) بنھ (نون مشدد کے ساتھ: رکاوٹ): بنھ پے گیا (اجابت میں شدید رکاوٹ آ گئی)۔
باوا (مٹی یا بھُس وغیرہ کا بنا ہوا انسان نما کھلونا، گُڈّا)۔
ایک لوری ہے: الھڑ بلھڑ باوے دا، باوا کنک لیاوے دا، ککو بہہ کے چھٹے دی، چھٹ بھڑولے پاوے دی، بچیاں نوں کھواوے دی، بچے وڈے ہون دے، مائی دا جھاٹا کھون دے۔
سادہ ترجمہ: سب کچھ اس باوے (ننھے بچے) کے لئے ہے۔ باوا گندم لائے گا۔ باوے کی گھر والی اس کو صاف کرے گی، محفوظ کرے گی، بچوں کو کھلائے گی، بچے بڑے ہوں گے اور ماں کی چُٹیا نوچیں گے (تذلیل کریں گے)۔
بائی (عدد بائیس)۔ فاحشہ عورت کو بھی بائی کہتے ہیں۔ بعض علاقوں میں ’’بھائی‘‘ مخفف ہو کر ’’بائی‘‘ یا ’’بئی‘‘ بن جاتا ہے (بھئی)۔ بَبّر (ببر شیر، دلیر، بہادر، جابر)، بِبّر (مٹی کا کڑاہی نما برتن) بِبری (مٹی کے برتن کا ٹوٹا ہوا ٹکڑا)۔ مُشک بِبری؛ مُشک بَبری (نیاز بو، ریحان، تُلسی)۔ ببول (کیکر)۔ بِپتا (مصیبت)۔
بُت (جسم: عام طور پر بغیر روح کے معانی دیتا ہے)۔
بُتّا، بُتّا سارنا (گزارہ کرنا)، بُتّا سَرنا (گزارہ ہو جانا)۔ بُتّی (زمین میں چھوٹا ۔ تقریباً پیالی جتنا گڑھا کھود کر اس کی بنیاد پر کچھ کھیل رائج ہیں)؛ کنایتاً اندامِ نہانی کو بُتّی بھی کہتے ہیں۔ ٹویا (گڑھا)، ٹوئی (چھوٹا سا گڑھا)۔ بُٹ (مسوڑھے)۔ بَتّی (روشنی دینے والی شے)۔ بَتّی (عدد: بتیس)۔ بَتّی، بات، وات، وَت، وَتّی (دئے یا لالٹین میں سوتی فیتہ جو جلتا ہے) اس فیتے کی شکل و صورت کی کوئی شے۔ اس کو وَٹ بھی کہتے ہیں؛ مصدر : وَٹنا (باٹنا) سے۔ وٹَنا (تبدیل ہو جانا، بدل جانا)، وٹانا (اشیا کا تبادلہ کرنا)، وٹاندرا (اشیا کے تبادلے کا عمل)۔ وٹاندرا اور وَنڈ میں فرق ہے؛ وَنڈ تقسیم کا عمل ہے اور وٹاندرا تبادلے کا۔ وَٹ (حبس)۔ باٹا (چوڑا چکلا؛ کھلا، موٹا تازہ، صحت مند، لمبا تڑنگا)۔ بَٹلا کرنا، وَٹلا کرنا (جمع کرنا: لوگوں اور اشیا دونوں کے لئے مستعمل ہے)۔
وَٹّا (باٹ، پتھر، مٹی کا سخت ڈھیلا)۔ وَٹّا سَٹّا (ادلے بدلے کی شادی کو کہتے ہیں)۔ اس کے کچھ مبتذل معانی بھی ہیں (ناگفتہ بہ)۔ وٹوانی کرنا (مٹی کے ڈھیلے سے استنجا کرنا)۔ باٹ، واٹ (فاصلہ)۔ بِٹ بِٹ ویکھنا (حیرانی یا پریشانی کے عالم میں ادھر ادھر دیکھنا)۔
بجنا، وَجنا (باجے وغیرہ کا بجنا)؛ چوٹ، زخم وغیرہ کا سبب بننا ’’فلانے نوں پتھر وج گیا، چاقو وَج گیا، داتری وَج گئی‘‘، ’’فلانے دا سِر کَندھ وچ وَج گیا‘‘۔ اس سے متعدی ہے ’’وجانا‘‘۔ باجے بجانا۔ باجا سفید رنگ کے چڑیا جتنے ایک پرندے کا نام بھی ہے۔ بجوگ، وِجوگ، وِچھڑنا، وِچھوڑا (بچھڑنا، جدائی) : جوگ (ملاپ) کا الٹ۔ جوگ (بیلوں کی جوڑی)۔ وَچّھا، وَچّھی (گائے کا بچہ: نر، مادہ)، کَٹّا، کَٹّی (بھینس کا بچہ: نر، مادہ)۔ وَخت (مصیبت، مشکل): یہ بخت (نصیب) سے بنا ہے۔ وَکھرا (الگ، مختلف)، وَکھریواں (امتیاز کی وجہ، الگ کرنے والی خاصیت)۔
بدھائی، وِدھائی (مبارک باد)۔ وَدھ (بڑھ کر، زیادہ)۔ وادھو (فالتو، زائد)۔ وادھا (زیادتی، بڑھاوا)۔ وَڈھ (جس کھیت سے فصل کاٹ لی جائے، کاٹی جا چکی ہو)؛ عربی میں ایسے کھیت کو مَرعیٰ کہتے ہیں کہ وہاں لوگ بکریاں وغیرہ چَراتے ہیں۔ وَڈھنا (کاٹنا): فصل، درخت وغیرہ کو کاٹ دینے کو بھی کہتے ہیں۔ اور کوئی کتا، سانپ وغیرہ کے کاٹ لینے کو بھی۔ واڈھی (کٹائی) پنجاب میں عام طور پر گندم کی کٹائی (جہاں گندم کے علاوہ کوئی بڑی فصل ہو، اس کی کٹائی) مراد لی جاتی ہے۔
وِدیس (بدیس، پردیس)؛ وِدیسی (غیر ملکی)۔ وَر، بَر (جس کی تلاش شادی کے لئے کی جائے)؛ لفظ مذکر مستعمل ہے، مراد لڑکی بھی ہو سکتی ہے، لڑکا بھی۔ برات: اس کے متعدد معانی ہیں۔ بارات کا مخفف ہے۔ برات نصیب قسمت وغیرہ کو (مثبت منفی دونوں میں سے کوئی پہلو) کہتے ہیں: اصل عربی برأت یعنی بری ہونا تھا، لفظ کے ساتھ اس کے معانی بھی بدل گئے۔ شب برات (شبرات) میں یہ اصل معانی میں آیا ہے۔ بَر (کپڑے کے تھان وغیرہ کی چوڑائی یعنی عرض)۔
برادر، برادری۔ برادہ۔ براز (پاخانہ) پنجابی میں بہت کم مستعمل ہے، بَول (پیشاب) البتہ معروف ہے۔ براق (سفید کے معانی میں لیتے ہیں)۔ بُرکی (روٹی وغیرہ کا ایک لقمہ)۔
بَرُو (بروا، ایک خود رُو گھاس ہے)۔ قسمت ماڑی ہووے تے برو وی لڑ جاندا اے۔ بِرہا (جدائی، فراق) بڑ (بڑا کے معانی میں: سابقہ ہے): بڑبولا۔ پھَڑھ مارنا (بَڑ ہانکنا)۔ بڑا، بڑی، بڑے (زیادہ کے معانی دیتا ہے)؛ بڑا دُور، بڑا وڈا، بڑا ظالم، بڑے بھیڑے، بڑی سیانی۔ وَڈّا، وَڈّے، وَڈّی (عمر، قد، رتبے، حجم، وغیرہ میں بڑا، بڑے، بڑی)۔ وَدّھ (زیادہ، بڑھ کر) وادھو (فالتو)؛ وَدھیا (بَڑھیا)۔ بَڑ بَڑ کرنا، بُڑ بُڑ کرنا؛ دونوں معروف ہیں۔
بَڑبھَس (بڑھانے میں جوانی کی سی ’’خواہش‘‘)۔ بُڈھا، بڈھی (عمر کا درجہ) بڑھاپا، بڑھیپا، بڈھیپا؛ تینوں معروف ہیں، کچھ اور لہجے بھی ہو سکتے ہیں۔ بُڈّھڑ، بُڈھڑا، بُڈھڑی (تحقیر کا لہجہ ہے)۔ بزرگ (بڑی عمر کا: احترام کا لہجہ ہے)۔ بجاج (بزاز سے بگڑ کر بنا ہے: پارچہ فروش، کپڑا پیچنے والا)۔ بَس، وَس (بساط، قوت، اختیار)۔ بَس (ندائیہ: اختتام کے معانی میں)۔ بِس، وِس (زہر) دونوں معروف ہیں (وِش سے ماخوذ)۔ بسارنا، وسارنا، بسرنا، وسرنا (بھلا دینا، بھلا دیا جانا)، بسنا، وَسنا (آباد ہونا)۔ بسیرا : معروف معانی میں۔ وَسنا، ورھنا (برسنا: بارش کا، غصے کا اظہار کرنا)۔ بغلول (معزز نظر آنے والا احمق)۔ بُک (چُلّو، چُلّی؛ دونوں ہاتھوں کو ملا کر پیالے کی شکل دینا، مقدار جو اس میں سما جائے)۔ بَک، بَکنا، بکواس کرنا۔ بَک بَک (بلاوجہ تکرار)۔ بک بک جھک جھک (جھخ جھخ اور چخ چخ بھی مروّج ہے)۔ بَکبکا (ناگوار ذائقہ والی شے)۔
بِکری، وِکری (فروخت) بکاؤ، وِکاؤ (برائے فروخت)؛ بِکنا، وِکنا، بیچنا، ویچنا۔ بیچک (تلفظ: بے چک) وہ بِل جو دکاندار گاہک کو سامان کے ساتھ دیتا ہے۔ بکھیڑا (جھگڑا، اختلاف)۔ وِگاڑ (بِگاڑ)۔ وَنگار : نون غنہ کے ساتھ (بیگار)۔ وَنگارا (مانگے کا)۔ وَنگاری (دیہی ثقافت میں ایک شخص ہوتا ہے جو لوگوں کے چھوٹے موٹے کام کرتا رہتا ہے اور سال کے آخر میں یا فصل اٹھنے پر اس کو اناج کی صورت میں ادائیگی کی جاتی ہے؛ جو گاؤں گاؤں میں متعین ہوتی ہے)۔ وَنگ (چُوڑی)۔ وانگ (کی طرح)۔ وانگنا: اول نون غنہ (مرد کا عورت سے جنسی عمل کرنا)۔ وَگ، اِجَّڑ (بکریوں وغیرہ کا گلّہ، بچوں اور زیرِ کفالت لوگوں کی زیادہ تعداد کو تحقیر کے لہجے میں وَگ کہتے ہیں)۔ وَگ، وَگنا (بہہ جانا، بہنا، پیشاب کا خطا ہو جانا): فلانے دا ڈر نال مُوت وَگ گیا۔ اُس دے متھے تے مُڑھکا (پسینہ) وگدا پیا سی۔ وَگدی اے راوی، وچ مَجھاں دی اے میڑھ وے۔ واگ (گھوڑے وغیرہ کی باگ)۔ بَکّی (پنجابی لوک داستان کے مطابق مرزے جٹ کی گھوڑی کا نام تھا)۔ بَگٹُٹ: بَگ (باگ) ٹُٹ (ٹوٹ)۔ باگ تڑوا کر دوڑنا، بے تحاشا دوڑنا۔ بَگھی (گھوڑا گاڑی)۔ بَولد، ڈھگا (بیل؛ گائے کا نَر) گاں، ڈھگی (گائے)۔ گوکا (گائے کی نسبت سے) گوشت، چمڑا، دودھ، مکھن، گھی وغیرہ کی تخصیص کرتے ہیں؛ ماجھا (بھینس کی نسبت سے)۔
وَیہڑا، وَیہڑی، وَچھا، وَچھی (بچھڑا بچھڑی : بیل گائے کے لئے) اور وچھیرا، وچھیری (گدھے، گھوڑے، خچر کے بچے کے لئے: نر، مادہ)۔ کَٹّا، کَٹّی (بھینس کا بچہ: نر، مادہ)۔ جھوٹی : واوِ مجہول کے ساتھ (وہ بھینس جو گابھ کی عمر کو پہنچ جائے)؛ جوان لڑکی کو بھی کہتے ہیں (تحقیر کا لہجہ)۔ گڑھاپ ایسی گائے یا بھینس دونوں کے لئے بولا جاتا ہے۔ جھوٹا :واوِ مجہول کے ساتھ (بھینسا)۔ مَجھ، مَہیں (بھینس)۔ سَنڈھا، ساہن (سانڈ: وہ بیل یا بھینسا ہوتا ہے جسے نسل کَشی کے لئے تیار رکھا جاتا ہے)۔ سَنڈھا (سانڈ) ایسے مرد کو بھی کہتے ہیں جو جوان اور صحت مند دکھائی دے مگر کوئی کام وام کوئی نہ کرتا ہو، یا ہمہ وقت لڑائی جھگڑے پر مائل ہو۔ سَنڈھی (وہ بھینس جسے ہل وغیرہ میں جوتا جائے)۔
سانڈھا (گوہ، نیولے وغیرہ سے ملتا جُلتا ایک جانور ہے)۔ بَگھیلا (بھیڑیا، بھیڑیے کا بچہ)، بگھیاڑ، باگھ (بھیڑیا)۔ بگھیاڑی (کتے کی ایک نسل ہے)۔ بِلّا، بِلّی (معروف گھریلو جانور ہے) بلی کی آنکھوں کے رنگ کی مناسبت سے کسی کو بلی یا بلا کہتے ہیں۔ بَل، وَل (چکر، ہیر پھیر)۔ وَل (بیل)۔ وَل (اچھا، درست، تندرست)۔ وَل، وَت (پھر، اس کے بعد)۔ وَل (کی طرف)۔ وَلانواں (رسی وغیرہ کا کسی شے کے گرد چکر، قسمت کا چکر اور مصیبت، ہنگامی مشکل حالت یا حالات)۔
بُکّل مارنا (چادر، کھیس وغیرہ کو اچھی طرح اپنے گرد لپیٹ لینا) بہہ جا بکل مار کے؛ تیری بکل دے وچ چور۔ بگلا (سفید رنگ کا لمبی ٹانگوں والا ایک پرندہ) چالاک اور موقع پرست ٓدمی کو بھی کہتے ہیں۔ بِلکنا، وِلکنا، وِلکن (ٹوٹ کر رونا)۔ بلم (لڑائی کا ایک ہتھیار)۔ بالم، بلما (عورت کا محبوب)۔ رِڑکنا (دودھ، دہی کو بلونا)؛ ریڑکا پاونا (کسی بات، کسی نزاع، کسی بحث کو ارادتاً طول دینا)؛ اَدھ رِڑکا (دودھ، دہی جو پوری طرح نہ بلویا گیا ہو: یہ ایک قوت بخش مشروب ہے)۔ رَڑکنا (کھٹکنا، برا لگنا) کچھ گلاں رَڑکدیاں نیں یار؛ میں تنیوں اُنج ای رَڑکدا ہاں؛ رَڑکن (بے چینی، ہلکا دُکھ، پچھتاوا)؛ آنکھوں کے دُکھنے کو بھی کہنے ہیں۔ بَلی دینا(قربانی دینا)؛ بلہاری (قربان جانے والی)؛ بلی، بلیدان (قربانی)۔ بمبا، بمبو (چمنی، دھوئیں کے اخراج کے لئے بنایا ہوا سوراخ؛ وغیرہ)؛ بمبوکاٹ (ایسی گاڑی جو چلتے میں دھواں چھوڑے)۔ بَن، بننا، بَن ٹھن کے، بناوٹ، بناوٹی۔ بَنّا (دولھا) بَنّو (دلھن)۔ بنارسی لنگڑا (آم کی ایک قسم ہے)۔ بناس پتی (نباتات سے حاصل کیا گیا)۔ بناؤ، بناؤ سنگھار، سہاگ پُڑا (دلھن کے بناؤ سنگھار کی چیزیں)؛ پُڑا (پُڑیا کا مکبر)۔ بُنَت (بُنائی، ساخت، بافت)۔ بُندا، بُندی (بِندیا: ناک اور کان کا ہلکے وزن کا زیور ہے)۔ بِندی (صِفر کا ہندسہ یا علامت، نقطہ)۔ بُوند (قطرہ)؛ بُوندی (ایک مٹھائی ہے)؛ بُوند بُوند (تھوڑا تھوڑا)۔ بَند (انسانی جسم کا کوئی حصہ، بالخصوص جوڑ؛ گھوڑے کی کاٹھی کا ایک حصہ)۔ بَنّھ (رکاوٹ، بند، بندش)؛ بانھ : نون ناطق کے ساتھ (پابندی، بندھن)؛ بانْھ : نون غنہ کے ساتھ (بازو)۔ بھان (کسی شے کے ٹوٹے یا حصے، نقدی کے بدلے چھوٹی نقدی)؛ بھَننا (توڑنا)؛ بھُننا (بھوننا)؛ سَڑ بھُج جانا (جل بھُن جانا)؛ سَڑنا (جلنا)؛ ساڑ، ساڑا (جلن، جلاپا، حسد)؛ سَڑکن (جلن، درد)، سُڑکنا (پینا: بھونڈے طریقے سے، رونے کی ادا کاری کرنا، دکھلاوے کا رونا)؛ سُڑکی (چُسکی)؛ بو : واوِ مجہول کے ساتھ (بُو : واوِ معروف کے ساتھ)۔ بو : واوِ مجہول کو طویل کر کے بولیں تو (تحقیر کا آوازہ)؛ بُوائی، بِیائی، بِجائی (فصل بونے کا عمل، موسم وغیرہ)۔ بوتا، بوتی، ڈاچا، ڈاچی، اُٹھ یا اُوٹھ، اُٹھنی یا اُوٹھنی (اونٹ، اونٹنی)؛ ٹوڈا، ٹوڈی (اونٹ کا بچہ : نر، مادہ)؛ اُوت (بے وقوف، احمق)۔
 بوجھا، بوجھی (جیب، تھیلی، تھیلا)۔ بُجھنا (پہیلی وغیرہ کو بوجھنا؛ آگ یا شعلے کا بُجھنا)؛ بجھارت (پہیلی، الجھی ہوئی بات)؛ بھُجنا (بھُن جانا)، بھَجنا (دوڑنا؛ منکر ہو جانا)، بھِجنا (بھیگنا)۔ بھینا : یائے مجہول کے ساتھ (بھگونا)؛ بھَینا : یائے لین کے ساتھ (بہن)؛ بھَیں جانا، بھَیں آونا (واپس مڑ جانا، واپس آ جانا)؛ بھَوں جانا (مڑ جانا)؛ بھَوں (چکر)؛ بھَون (چیونٹیوں، سانپوں وغیرہ کے مسکن)؛ بھوئیں : واو مجہول، یائے مجہول (فرشِ زمین، قطعۂ زمین)؛ بھومی، بھُومی (زمین: بطور سیارہ، بطور بنائے تہذیب)۔ بھو، بھوں : واوِ مجہول کے ساتھ، توڑی : واوِ معروف کے ساتھ (بھوسہ)۔ پاہ، گوہیا، گوہا (گوبر)۔
بول : واو مجہول کے ساتھ (بات)؛ بول بچن، بول چال، مٹھے بول، بولنا، بلارا (بولنے کا انداز)؛ گل چنگی نہ ہووے، بندے دا بلارا تے چنگا ہووے یار۔ بُلار (زیادہ بولنے والا، بلند آواز والا)؛ بولی (منڈی میں بھاؤ یا قیمت لگانا)؛ بولی مارنا (طعنہ دینا، طنزیہ بات کرنا)؛ وکھری بولی بولنا (اظہار میں دوسروں سے مختلف ہونا)۔ بولی (زبان: مثلاً پنجابی، اردو؛ زبان کی ذیلی شاخ: مثلاً ماجھی، شاہ پوری، پوٹھوہاری)۔ بولنا (گائے بھینس بھیڑ بکری کا نر کی ضرورت کا اظہار)۔ بُونڈا، بُونڈی : واو معروف اور نون غنہ (گاجر، مولی، شلج کا پتوں کی طرف کا سرا)۔ بونڈی : واوِ مجہول سے ساتھ (نکما، بزدل، کام چور)۔ بونگا : واوِ لین اور نون غنہ (احمق، بے وقوف)؛ بونگی، یَبھلی (حماقت اور بے وقوفی والی بات)؛ یَبھل، یَبھلا (بے کار باتیں کرنے والا)؛ یَبھ (مصیبت، مشقت)؛ یَبھ جانا، یَبھ رہنا (بہت تھک جانا، حالات کی مار پڑنا)۔ بھابی، بھابھی (دونوں طرح لکھتے بھی ہیں بولتے بھی ہیں)، بھرجائی (بھاوج : بھائی کی بیوی)؛ ماڑے دی رَن جنے کھنے دی بھابی (غریب شخص کی خواتین کو بھی کوئی عزت نہیں دیتا)۔ بھاف (بھاپ)۔ بھار، بھارا (بوجھ، بوجھل)۔ بہار (موسم، خوشی، موج)۔ بہاری (جھاڑو)۔ بہاری مارنا (جھاڑو دینا)۔ بوہنی (دن کی پہلی نقد فروخت)۔ بھاجی (سالن، بیاہ شادی پر رسمی لین دین)۔ بھاٹ، بھَٹھ، بھٹھی (بھٹی، بھاڑ)۔ بھاڑا (بس وغیرہ کا کرایہ) بھاڑے تے پَینا (بعض گائے بھینس کو دودھ دوہنے سے پہلے کچھ نہ کچھ کھلانا پڑتا ہے یا وہ دودھ دوہنے کے وقت میں کھاتی رہتی ہیں۔ اس شے کو بھاڑا کہتے ہیں)۔ بھَج دوڑ (بھاگ دوڑ)۔ 
بھبکی (دھمکی)؛ گیدڑ بھبکی۔ بھبک، بھمک، بھباکا، بھماکا (آگ کا یک دم بھڑکنا)؛ بھبکڑ، بھمکڑ :کاف مشدد کے ساتھ (پروانہ، روشنی پر لپکنے والا پتنگا)۔ ٹٹیہنا : یاے لین کے ساتھ (جگنو، اڑتے ہوئے خود ٹمٹاتا ہے)۔ بھبوت، سواہ (راکھ)۔ بِہتر، بَہَتّر (۷۲)؛ بتھیرا، بہتیرا (کافی)۔ بھوت، بھوتنا، بھوتنی (فرضی جنات، واہمے)۔ پَٹھا، پَٹھی (شاگرد، جوان مرغ: مذکر، مؤنث، جوان لڑکے کو بھی کہتے ہیں)؛ پُٹھا، پُٹھی (اُلٹا، اُلٹی)؛ پَٹھ (جوان ہوتی ہوئی بکری؛ مذکر: پٹھورا)؛ پَٹھا (عضلہ)؛ پُٹھا (فی کس کے معانی میں بولتے ہیں)×؛ پُٹھ سِدھ (الٹا سیدھا)؛ پُٹھ کنڈا (ایک پودا ہے)۔ بھر، بھرنا۔ بھر، بھرواں، بھرویں (بھرپور)؛ بھر پیٹ (امیر آدمی)؛ دل بھر جانا، اکھاں بھر کے؛ بھریا پیتا (اکتایا ہوا شخص)؛ بھرنا، بھرانا، بھرائی، بھروائی، بھرتی (بھرنا اور اس سے متعلقات)؛ بھِڑنا (لڑنا، جھگڑنا)، بھیڑ : یاے مجہول کے ساتھ (لڑائی، جھگڑا)؛ بھِیڑ (بہت لوگ)؛ بھَیڑ (بُرائی)، بھَیڑا، بھَیڑی (برا، بری)؛ بھَیڑے، ایہن، گَڑے (اولے، ژالہ باری)۔بھرم (اعتماد، وقار، رکھ رکھاؤ؛ بعض مواقع پر بے اعتمادی کے لئے بھی بولتے ہیں)۔ بھونڈ، دھموڑی (بھِڑ)۔ پِڑ (کھلی جگہ، مقابلے کا میدان) پِڑ پَینا (واسطہ پڑنا)؛ پیڑا : یاے مجہول کے ساتھ (آٹے وغیرہ کا پیڑا)؛ پِیڑ (درد، ہمدردی، دکھ، حسد)؛ پِیڑنا (نچوڑ دینا، گنے وغیرہ کو پیلنا)؛ پِیڑا (ہمدردی؛ مشکل وقت) ۔۔۔
بھو: واوِ مجہول کے ساتھ (بھوُسا)۔ بھوئیں (زمین)، بھُنجے (زمین پر)۔ بھَوں (آنکھوں کے اوپر کے بال : بھَویں)۔ بھَونا (پھِرنا)؛ بھَوں آنا، بھَیں آنا (واپس آنا)، بھَینی (رہٹ کے اس دھُرے کو کہتے ہیں جو چرخی کو گھماتا ہے)۔ بھَس (حبس)؛ بھَس کڈھنا (غصے، نفرت یا بغض کا اظہار کرنا)۔ بھکُسوسنا (بے صبری سے جلدی جلدی کھانا)۔ بھَجنا، بھَجانا (بھاگنا، بھگانا؛ دوڑنا، دوڑانا)؛ بھِجنا، بھینا (یائے مجہول کے ساتھ) (بھیگنا، بھگونا)؛ بھُجنا، بھُننا، بھُنانا (بھُن جانا، بھوننا، بھُنوانا)؛ بھَجنا، بھَننا، بھَنانا (ٹوٹ جانا، توڑنا، تُڑوانا)۔ بھاج (دوڑ)؛ بھاجڑ (بھگدڑ، مہاجرت)، بھَونا (پھرنا، گھومنا)؛ بھُلنا، بھُلانا (بھُولنا، بھلانا)، بھلکڑ (بہت بھُولنے والا)۔ بھُلچُک (بھول چوک)۔ بھوگنا (بھگتنا)، بھوگ (بھگتاوا)۔ پھُلنا، پھُلانا (پھول جانا، پھلانا)؛ پھُلنا (خوشامد میں آ جانا)، پھُلانا (خوشامد کرنا)، پھَلنا (پھل دینا)، پھَرنا (راس آنا)، پھُرنا (خوشی، سرمستی میں ادھر ادھر بھاگتے پھرنا) : انسان اور پالتو جانور دونوں کے بچوں کے لئے بولتے ہیں۔ بھمبیری (تِتلی)؛ بھَور (بھنورا)۔ بھاں بھاں کرنا (بھائیں بھائیں کرنا، ویران ہونا)۔ بھونچال (زلزلہ) : یہ بھوئیں (زمین) اور چال (چلنا) کا مرکب ہے؛ بھُومی (زمین)۔ بھَون (چیونٹیوں، سانپوں وغیرہ کے بل)، بھَوَن (گھر)۔ بھَوندو (احمق)، بھئی (بھائی کا مخفف ہے: عام بول چال میں "کہ" کے معانی میں بھی لاتے ہیں)۔ بہی، بہی دانہ، بی دانہ (ایک پھل ہے)؛ بہی، وَہی (بہی کھاتہ، بنئے کا ادھار والے لوگوں کا حساب)۔ بھیت (بھید، راز)؛ بھیتی (رازدان)؛ بھِیت (دیوار، حد بندی، فصیل)؛ بھِیتر (اندر)۔ بھَیڑ (برائی)، بھَیڑا (بُرا)۔ بہیڑا (ایک بوٹی کا پھل ہے، ایک بیماری بھی ہے)۔ بھیس (ظاہری شکل و صورت)؛ بھیس وٹانا، بھیس بھرنا (اپنی ظاہر شکل و صورت کو بدلنا، کسی اور کا بھیس اختیار کرنا)۔ بھیلی، پیسی (گُڑ کی تھوڑی سی مقدار)۔  "جیہڑا گُڑ دیاں مَرے اوہنوں مَوہرا ضرور دینا اے؟" ۔ 



6 تبصرے:

  1. ماشاءاللہ ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے
    بہت عمدہ سلسلہ
    مجھ سی طالب علم کے لئے قیمتی تحفہ
    (چند الفاظ اعراب کے شدید مستحق ہیں وگرنہ پنجابی سے ناواقف گل کو پیش سے پڑھا کرینگے )

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. بہت شکریہ۔ آپ نے میری حوصلہ افزائی کی۔ ہمیں اردو لکھتے پڑھتے میں اعراب کی عام طور پر ضرورت نہیں پڑتی، پنجابی میں بھی نہیں پڑنی چاہئے۔ پنجابی سے ناواقف دوست (ظاہر ہے) پہلے پنجابی لکھنا پڑھنا سیکھیں گے، لغاتی مباحث تو بہت بعد کی بات ہے۔ تب تک وہ خاصے مانوس ہو چکے ہوں گے۔ بہ این ہمہ کوئی سوال ہو تو پوچھا جا سکتا ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں۔
      امید ہے آپ اتفاق کریں گی۔

      حذف کریں
  2. آپ کی توجہ بہت اہم ہے، پتہ ہے نا، آپ کو؟
    ۔۔۔ گَل، گِل، گُل: پنجابی میں تو تینوں لفظ موجود ہیں، اعراب کا تقاضا بجا۔ تاہم آپ اتفاق کریں گی کہ جملے کے اندر بہت سارے الفاظ اپنے اعراب خود بیان کر دیتے ہیں۔ ویسے بھی یہ سلسلہ مرتب کرتے وقت پنجابی بولنے اور لکھنے والے قارئین پیشِ نظر تھے اس لئے چنداں پروا نہیں کی۔
    جو اب تک لکھا گیا، اس سارے پر اعراب لگانا تو شاید ممکن نہیں۔ کوشش کروں گا کہ آئندہ تحریروں میں ایسے متشابہ الفاظ پر ضروری اعراب لگا دیا کروں۔ بلاگ میں شامل دیگر تحریروں کو بھی ایک نظر دیکھئے گا۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. زبردست سر جی۔
    اللہ جی تواڈا پلا کرن۔ امین

    جواب دیںحذف کریں