منگل، 7 نومبر، 2017

۔۔ حُکمِ بَہِشت ۔۔





۔۔۔۔۔۔۔
ایک مکالمہ

وہ فرمانے لگے:
ایک سوال ہے آپ سے. کیونکہ آپ کھلے ذہن سے سوچتے ہیں

فقیر نے عرض کیا:
اللہ توفیق دے
جی ارشاد
سورہ بقرہ کے آغاز میں ہی
وعلم آدم الاسماء
اور اس نے آدم کو تمام نام سکھا دیے
ثمہ٭ عرضھم الی الملءکۃ فقال انبءونی 
پھر یہ چیزیں فرشتوں کے سامنے پیش کیں اور کہا کہ اگر تم سچے ہو تو ان کے نام بتاو
جب وہ نہیں بتا سکے تو آدم سے کہا انھیں بتاو
اور آدم نے بتا دیے
٭ اغلاط کا ذمہ اُس کا جس نے آیت نقل کی۔ 
میرے ذہن میں ہے۔
سوال عطا ہو
اس میں بظاہر چیٹنگ لگتی ہے
کیا مطلب ؟؟
ایسا کیوں ہے
ایک شاگرد کو جواب بتا دو دوسروں کو نہ بتاو
اور امتحان لو
اللہ تعالیٰ مجھے معاف فرمائے۔
اس میں ایک باریک نقطہ ہے
اللہ کریم کے بارے میں یوں بات کرنا، مجھے ۔ ۔ ۔ ۔
آپ کو پہنچ جانا چاہیے
نکتہ ۔۔۔۔۔۔۔ خیر وہ بھی بتا دیجئے۔
آدم کو اس طرح نہیں سکھایا تھا کہ دیکھو اس کا نام یہ ہے اور اس کا یہ
بلکہ آدم نے خود سے یہ نام رکھے تھے اور آدم کی سرشت میں علم حاصل کرنا رکھ دیا گیا ہے اس لیے اس کی نسبت اپنی طرف کی
واللہ اعلم
آپ بہت کچھ نظرانداز کر رہے ہیں یا مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے۔
نکات کی طرف اشارہ کئے دیتا ہوں۔
۔ 1 ۔ فرشتوں کو کس نے بتایا تھا کہ آدم (مراد ہے اولادِ آدم) زمین میں فساد مچائے گا، خون بہائے گا۔
۔ 2 ۔ سوال اللہ کی دی ہوئی اسی خبر پر مبنی ہے کہ جب وہ فساد مچائے گا تو اسے بنانا کیوں۔ (یہ میری سوچ نہیں ہے)۔
خلیفہ کہنے اور اختیار دینے سے انھوں نے اخذ کیا
خلیفہ کا فرض منصبی فساد مچانا نہیں ہوتا۔
اختیار سے فساد ہوتا ہے
ضروری نہیں۔
ورنہ اختیار کی وحدانیت نہ ہوتی
فساد کا درست مفہوم کیا ہے؟
گھر میں بھی دفتر میں بھی
دو مرضیاں ٹکرانا اور ہر ایک کا اپنی مرضی کرنے کی خواہش اور کوشش کرنا
نہیں وہ اختلاف ہے۔ فساد کا مطلب ہے متعینہ راستے سے ہٹنا اور دوسروں کو بھی ہٹانا۔
راستے میں سارا کچھ آ گیا۔ ہر وہ چیز جس کا تعلق اوامر و نواہی سے ہے۔
دنیا میں فساد سے مثال؟
ابلیس ۔۔۔۔۔۔۔
اور ابلیس کے پیروکاروں کا عمل
دنیا فساد سے بھری پڑی ہے۔
جرمن کہتے ہیں ہم افضل یہودی کہتے ہیں ہم افضل
جنگ عظیم
کہتے رہیں۔ اللہ کیا کہتا ہے۔ کیا اس سوال سے پہلے وہ دونوں اللہ کو ویسا مانتے تھے جیسا ماننا چاہئے۔
امریکہ کہتا مرضی کوریا کہتا ہے میری مرضی. فساد
میری گزارش کو نظر انداز نہ کیجئے۔
عالمی سے پہلے ۔۔۔۔ یہودی اور جرمن ۔۔ کیا وہ دونوں اللہ کو ویسا مانتے تھے جیسا ماننا چاہئے؟
اللہ کے حکم کو بھی بندوں نے اپنے ذہن سے سمجھنا ہے
نبی کس لئے ہوتا ہے؟
میرے اور آپ کے درمیان بھی اختلاف چل رہا ہے
یہ وہ بندوں کو اللہ کی باتیں سمجھائے، مقاصد، طریقے۔ سارا کچھ ۔۔۔۔۔۔
جب ہر بندے کو اپنے ذہن سے سمجھنا ہے تو نبی کی کیا ضرورت تھی؟
لیکن اختلاف اور فساد تب بھی رہا. لیکن کم
آپ میرے سوالوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
ابھی فساد کی وجوہات پر ہم بات کر رہے ہیں
جی نہیں۔ میرا سوال تھا (جسے آپ نے نظر انداز کر دیا) کہ فساد کا درست مفہوم کیا ہے۔
سارا کا سارا رستہ متعین نہیں ہو سکتا
استغفراللہ ۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کہتا ہے ہے اسلام میں داخل ہو جاؤ کلی طور پر
واسءلوا اہل الذکر ان کنتم لا تعلمون
اللہ کہتا ہے تمہارا سب کا ضابطہ حیات اسلام ہے
اہل الذکر سے پہلے اس سے کیوں نہ پوچھا جائے جس نے ذکر نازل کیا۔
ورنہ اجتہاد نہ ہو
ایک نئی جرح ۔۔۔۔۔۔
میرے بنیادی سوالوں سے انحراف کر کے آپ بات کو کہیں اور لے جا رہے ہیں۔
آپ کی انگلیاں کیوں نہ کانپ گئیں جب آپ نے اس سیاق و سباق میں چیٹنگ کا لفظ لکھا؟
میں نے بظاہر لکھا تھا
آپ نے شاید نظر انداز کیا
اور اس "بظاہر" پر اپنے دلائل بھی دئے۔ ایک شاگرد، دوسرا شاگرد والی بات۔ میں نے نہیں کی۔
دلیل یہ کہ آدم نے خود سیکھ لیے
ایک لفظ "بظاہر" لکھ کر آپ یا تو چیٹنگ کی نفی کرتے ۔۔۔۔۔۔۔
یہ کون کہنا ہے کہ آدم نے خود سیکھ لیا؟
اللہ کہتا ہے  اس کو سکھا دیے ۔ آپ کا وہ ارشاد نقل کر رہا ہوں جس سے آپ نے مکالمے کی ابتدا فرمائی:َ
۔۔۔ نقل ۔۔۔۔ " وعلم آدم الاسماء اور اس نے آدم کو تمام نام سکھا دیے" ۔۔۔۔ نقل ختم ۔۔۔
قرآن میں رزق کا مفہوم بھی اسی قسم کا ہے
پھر ایک نیا موضوع ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پہلے بنیادی بات ۔۔۔۔۔۔
قرآن میں گمراہی کا مفہوم بھی اسی قسم کا ہے
آپ بات کو گھما پھرا کر الجھا رہے ہیں۔
اللہ کہتا ہے ہم نے کیا
آپ کے سوال کا بنیادی جواب میں نے عرض کیا۔ آپ اس سے فرار ہو رہے ہیں۔
خوش رہئے۔
جو چیز لازماً ہونی ہے اور آدم کی سرشت میں ہے اس کی نسبت بعض دفعہ اللہ اپنی طرف کرتے ہیں
آپ کو پتہ نہیں آپ کہہ کیا رہے ہیں۔
ورنہ آپ اس امتحان کی توجیہ بتا دیں
اللہ کریم توفیق سے نوازے۔ کتاب اللہ کو اللہ کا کلام سمجھ کر اس کا مطالعہ فرمائیں۔
یعنی آپ چیٹنگ کے نظریے کی حمایت کر رہے ہیں؟
نہیں
میں بتانے لگا تھا، آپ نے بیچ میں نئی باتیں چھوڑ دیں۔
میں نے توجیہ کی
میں سنوں گا
لفظ بدلنے سے مفہوم نہیں بدلتے۔
میں اپنے فورم پر آپ کا سوال نقل کرتا ہوں۔ آپ توثیق کر دیجئے گا کہ سوال میرا ہی ہے۔ پھر اس پر گفتگو ہو گی۔
ان شاء اللہ
ان شاء اللہ
میں منتظر ہوں ۔۔۔۔۔۔۔ سوال نقل کر دوں؟
لنک دیجیے گا
میں فون پر ہوں
وہاں پابندی ہے، کوئی دوسرا بندہ پوسٹ نہیں کر سکتا۔
مجھے اتنی بھی جلدی نہیں ہے۔
تیرے آزاد بندوں کی...
اپنا سوال یہاں بھیج دیجئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بندہ ہنور سوال کا منتظر ہے..

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں