ہفتہ، 2 فروری، 2019

بِلا تبصرہ؟ یا ۔۔ بَلا تبصرہ؟



بِلا تبصرہ؟ یا ۔۔ بَلا تبصرہ؟







     السلام علیکم سر
J     و علیکم السلام
     سر جی کیسے مزاج ہیں۔ سر ایک  دوست کی کتاب پر آرٹیکل لکھوانا تھا کتاب چھپ رہی ہے مضمونوں کی
J     کتاب بھیج دیں۔ اب یہ کتاب پر منحصر ہے کہ اس پر کیا لکھا جائے اور لکھا بھی جائے یا نہیں۔
     پی ڈی ایف ؟؟
J     پرنٹ بھیجیں کاغذ پر ۔۔
     یہاں سے کتاب باہر کیسے جائے گی سر۔ کتاب سے چند اشعار بھیجتا ہوں دیکھیے گا ذرا سر
J     ڈاک میں ڈال کر۔ آپ نے کہا مضامین کی کتاب ہے۔ چند شعروں پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اگر شاعری کی ہے تو 10، 12 غزلیں پوری بھیجیں۔
     شعری مجموعہ ہے دوست کا اس کی کتاب پر ایک سو سے زائد استاد شعراء نے تبصرے فرمائے ہیں اس لیے ان سب تبصروں کو ایک کتاب میں پابند کررہے ہیں
J     جب ایک سو سے زیادہ تبصرے فرمائے جا چکے تو پھر کافی ہے۔
     بھیجتا ہوں سر ابھی غزلیں۔ آپ کی رائے بہت اہمیت رکھتی ہے سر جی
J     یہ بتائیے کہ شاعری کی کتاب شائع ہو چکی؟ اور تبصرے ظاہر ہے اس کے بعد آئے۔
     جی سر کتاب شائع ہوچکی ہے
J     اب آپ ان تبصروں کا مجموعہ چھاپنا چاہ رہے ہیں۔
     جی جی
J     پھر مجھے رہنے دیجئے۔ بہت شکریہ
     پلیز سر جی
J    بے کار کام ہے یار۔ شاعر نوجوان لڑکا ہو گا، یا لڑکی ہے؟
    میرے دوست کی خواہش ہے سر جی کہ آپ اسکی شاعری پر تبصرہ فرمائیں۔ شاعر لڑکا
J    100 سے زیادہ تبصرے ہو چکے ۔ کافی نہیں کیا؟
    پانچ نام رہتے ہیں جن میں ایک نام آپ کا ہے سر جی
J    نہیں بھائی۔ مجھے یہ کھیل پسند نہیں ہے۔
     جی بہتر سر بہت محبت
J    آپ کے دوست کی کتاب آ گئی۔ اس پر تبصرے بھی آ گئے۔ بات پوری ہو گئی۔
    تبصروں کی الگ سے کتاب لارہے ہیں ہم شعری مجموعہ سے ہٹ کر۔
J    عجیب بات ہے؟ خیر، یہ میرا مسئلہ نہیں۔
     پلیز سر جی
J    کسی قومی اخبار سے بات کر کے ایک سپلیمنٹ چھپوائیں کتاب پر ۔ یا کسی ٹی وی سٹیشن پر ایک گھنٹے کا پروگرام چلوائیں۔
    جی بہتر سر
J   آپ کے دوست کی کتاب کا اس سے کم میں حق ادا نہیں ہو سکے گا۔
    بہت شکریہ سر بہت بہت دعائیں۔ لو یو
۔۔۔۔۔


محمد یعقوب آسی (ٹیکسلا) پاکستان

جمعہ: یکم فروری 2019ء


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں